Sunday, November 26, 2017

TRANSLATION: Constitutional democracy by Dr. Farrukh Saleem

Constitutional democracy
آئینی جمہوریت
اسلامی مملکت پاکستان ایک ’آئینی جمہوریت‘ ہے جس کی تعریف ایک ایسا طرزحکمرانی کا نظام ہوتا ہے جس میں عوام کی رائے (ووٹوں) سے منتخب ہونے والوں کو بالادستی حاصل ہوتی ہے اور وہ مملکت کے جملہ فیصلوں اور وسائل سے متعلق حکمت عملی مرتب کرتے ہیں لیکن یہ طرزحکمرانی ایک قانون کا پابند ہوتا ہے اور اگرچہ منتخب ہونے والے اپنے فیصلوں میں آزاد ہوتے ہیں لیکن اُن کے فیصلے آئین کے پابند ہوتے ہیں اور اختیارات لامحدود ہونے کے باوجود بھی محدود ہوتے ہیں‘جن پر حاکم قانون ہوتا ہے۔

آئینی جمہوریت کا بنیادی جز آئین ہوتا ہے اور آئین کی پاسداری حکمرانی جیسی ذمہ داری ادا کرنے والوں کی پہلی ترجیح ہوتی ہے۔ اِسی سے حاصل ہونے والے اختیار کو سیاسی اختیار کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے جسے حکومت کی طاقت بھی کہا جا سکتا ہے اور اِس کا احتساب کرنے کے لئے آئین سے رہنمائی لی جاتی ہے۔ آئین کو سامنے رکھتے ہوئے ہی اختیارات کا تعین کیا جاتا ہے اور اِسی کے تحت 1: حکومت کی طاقت کو بیان کیا جاتا ہے اور اس کی حدود مقرر ہوتی ہیں۔ 2: اِسی کے ذریعے سیاسی اختیار کی تعریف اور تعین ہوتا ہے جو کہ حکومت کا بنیادی و اہم کام ہے۔ سیاسی سماجیات کا پہلا اصول یہ ہے کہ حکومت کی حدود اور اختیارات کو طے کیا جائے اور پھر طے شدہ اصولوں کے مطابق حکومت کے جملہ ادارے کام کریں گے۔
آئینی جمہوریت کا دوسرا بنیادی حصہ ’جمہوری جزئیات‘ ہوتے ہیں۔ جن میں سیاسی اختیار کا استعمال کیا جاتا ہے اور دوسرا اِن اختیارات کے تعین اور حصول کو طے اور یقینی بنایا جاتا ہے۔ اس کا اطلاق اُن کرداروں پر ہوتا ہے جنہیں سیاسی اختیار حاصل ہوتا ہے۔

اسلامی مملکت پاکستان ایک آئینی جمہوریہ ہے۔ قانون کے تحت پاکستان کے ووٹرز (رائے دہندگان) اپنے رہنماؤں کا چناؤ بذریعہ عام انتخابات کرتے ہیں۔ آئین کے تحت عدالتوں کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ عوام کے منتخب رہنماؤں کی کارکردگی اور کردار کا احتساب کریں اور اُنہیں نااہل قرار دے سکیں۔ وہ رہنما جنہیں عوام براہ راست منتخب کرتے ہیں اُنہیں عدالتیں نااہل قرار دے سکتی ہیں اور جن کو عدالتیں نااہل قرار دیں وہ بذریعہ ووٹ خود کو اہل قرار نہیں دلوا سکتے۔ آئینی جمہوریت میں رہنماؤں کا انتخاب بذریعہ ووٹ اور اِن منتخب رہنماؤں کا احتساب بذریعہ عدالت ہوتا ہے اور یہ دونوں نظام ایک دوسرے کے ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔ آئینی جمہوریت میں جہاں ووٹ کے ذریعے منتخب ہونے کا عمل ضروری ہے اِسی طرح عدالت کے ذریعے منتخب رہنماؤں کو آئین کا پابند بنانا بھی ضروری ہوتا ہے۔

پاکستان کی جمہوری آئینی ریاست کے انتظامی ڈھانچے پر غور کریں۔ 193 رکن ممالک پر مشتمل اقوام متحدہ ایک عالمی ادارہ ہے اور اِس کے تمام رکن ممالک میں صرف ایک ملک ایسا ہے جس میں قانون ساز ایوانوں (پارلیمنٹ) نے ایک ایسا قانون منظور کیا ہے جس کے تحت عدالتوں سے نااہل قرار پانے والا شخص سیاسی جماعت کی صدارت کرنے کے لئے اہل قرار دیا گیا ہے۔ دنیا کے کسی ملک ماسوائے پاکستان کے قانون ساز ایوانوں کے اراکین نے ایسا کوئی بھی قانون منظور نہیں کیا جو عدالتوں سے متصادم ہو۔ پاکستان کے لئے یہ منفرد اعزاز کسی بھی طرح قابل فخر نہیں کہ ہمارے ہاں سیاسی جماعتیں خود کو آئین و عدالتوں سے ماوراء سمجھتی ہیں اور جمہوریت ایک ایسے نظام کو کہا جاتا ہے جس میں سیاستدان خود کو کسی کے سامنے جوابدہ نہ سمجھیں اُن پر قوانین اور آئین کا اطلاق نہ ہو اور جو کچھ اُن کے جی میں آئے وہ کرتے پھریں اور کوئی بھی اُن سے پوچھنے والا نہ ہو۔ جمہوریت کی تالی کو صرف ایک ہاتھ سے بجانے کی کوشش کرنے والے پاکستانی سیاست دان جگ ہنسائی کا باعث بنے ہیں!

کیا دنیا کے کسی دوسرے ملک میں اِس بات کا تصور کیا جاسکتا ہے کہ اُس کا وزیرخزانہ (فنانس منسٹر) مفرور قرار دے دیا گیا ہو۔ ایک ایسا وزیرخزانہ جس پر مالی بدعنوانیوں اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے جیسے الزامات عائد ہیں اور جسے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہئے اور جس کے اثاثے قومی تحویل میں لیکر ملک کا وہ قرض ادا کیا جائے‘ جو عوام کی بہبود پر خرچ نہیں ہوا۔ آئین ملکی امور کا اختیار وزیراعظم اور وفاقی وزراء کو دیتا ہے لیکن یہ عہدیدار اپنے حصے کی ذمہ داریاں کماحقہ ادا نہیں کر رہے اور اُس آئین کی پاسداری نہیں کی جا رہی‘ جو امور مملکت کے شفاف انداز میں چلنے کی ضمانت ہے۔ یہ کہنا بیجا نہیں ہوگا کہ پاکستان ایک آئینی جمہوریہ تو ہے لیکن یہاں آئین کے ساتھ ٹکراؤ جیسی صورتحال پیدا کر دی گئی ہے اور عدالت کے اختیار اور آئین کی بالادستی کو سیاسی و ذاتی مفادات کے سرنگوں کر دیا گیا ہے۔ 

(بشکریہ: دی نیوز۔ تحریر: ڈاکٹر فرخ سلیم۔ تلخیص و ترجمہ: شبیرجسین اِمام)

2 comments:

  1. The Islamic Republic of Pakistan is a constitutional democracy. And a constitutional democracy is a “system of government based on popular sovereignty” in which the “authority of the majority is limited by legal and institutional means”. In a constitutional democracy, “political authority –ie the power of the government – is defined, limited and distributed by a body of fundamental laws called the constitution”.

    The first essential ingredient of a constitutional democracy is the “constitutional ingredient”: constitutionalism. This is the ingredient that “relates to how political authority is defined, limited, and distributed by law. Under constitutionalism, the constitution, the basic law of the political community, (1) defines and limits the power of government and (2) determines the degree and manner of [the] distribution of political authority among the major organs or parts of the government”.

    The second essential ingredient of a constitutional democracy is the “democratic ingredient”. The democratic ingredient relates to “(1) who holds and exercises political authority, (2) how political authority is acquired and retained and (3) the significance of the latter as regards popular control and public accountability of those… who hold and exercise political authority”.

    The Islamic Republic of Pakistan is a constitutional democracy. Under the constitution, Pakistani voters elect their leaders. Under the constitution, Pakistani courts can disqualify the same elected leaders. And disqualified elected leaders cannot be restored by voters. In a constitutional democracy, the election of leaders by voters and the accountability of the same leaders by the courts is a parallel process.

    The Islamic Republic of Pakistan is a constitutional democracy. There are 193 member states of the UN. Of these, there is only one country whose parliament has passed a legislation whereby a person who has been disqualified by the apex court can become the president of a political party. And that member state is the Islamic Republic of Pakistan. That’s truly unique in the entire history of 193 member states of the UN.

    ReplyDelete
  2. The Islamic Republic of Pakistan is a constitutional democracy. There are 193 member states of the UN. Of these countries, there is only one member state where the governing political party has a president who has been disqualified by the apex court. And that member state is the Islamic Republic of Pakistan. That’s truly unique in the entire history of 193 member states of the UN.

    The Islamic Republic of Pakistan is a constitutional democracy. There are 193 member states of the UN. Of these 193 member states, 123 countries are constitutional democracies. Of the 123 countries, there is only one constitutional democracy where a serving finance minister is a fugitive from justice who has “fled to avoid prosecution for a crime or to avoid giving testimony in a criminal proceeding”. That’s truly unique in the entire history of 123 constitutional democracies.

    An accountability court has declared the ex-finance minister a “fugitive from justice…[who should be] arrested and presented before the court by the state”. The constitution of the state has vested the executive authority of the state in the prime minister and the federal ministers. The executive authority of the state, however, is not prepared to do what it is required to do under the constitution.

    Isn’t our constitutional democracy in a state of constitutional deadlock?

    ReplyDelete