Sunday, April 15, 2018

TRANSLATION: Potpourri by Dr. Farrukh Saleem

Potpourri
اقتباسات
سیاسی منظرنامہ: مسلم لیگ (نواز) پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے جس نے ’مئی دوہزارتیرہ‘ کے عام انتخابات میں دیگر ہم عصروں کے مقابلے سب سے ووٹ حاصل کئے لیکن پانچ سال کی آئینی مدت مکمل کرنے سے پہلے اُس کے نام سے ’نواز‘ منہا ہو گیا لیکن ابھی نواز شریف کے نام سے منسوب ’مسلم لیگ‘ کے قائد کا مستقبل طے ہونا باقی ہے کیونکہ ’احتساب (نیب) عدالت‘ آئندہ چند ہفتوں میں فیصلہ سنانے والی ہے اور صاف دکھائی دے رہا ہے کہ ’نواز لیگ‘ کی بیچ منجدھار کشتی ہچکولے کھا رہی ہے! اب تک عدالت کے سامنے پیش کئے جانے والے ثبوتوں کی روشنی میں اُس فیصلے کا اندازہ لگانا قطعی مشکل نہیں‘ جس کا پوری قوم کو انتظار ہے اور اِس سے پاکستان میں بہت سے صاحبان اختیار (حکمران خاندانوں) کے ’حال‘ اُور ’مستقبل‘ کا مستقل بنیادوں پر تعین ہو جائے گا۔

پاکستان تحریک اِنصاف کا شمار ملک کی اُس بڑی سیاسی جماعت میں ہوتا ہے جس نے ’مئی دوہزارتیرہ‘ کے عام انتخابات میں ’دوسرے نمبر‘ پر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے تھے۔ تحریک انصاف کی قیادت عمران خان کر رہے ہیں‘ جن کی نظر مستقبل پر ہے اور وہ خود کو وزیراعظم پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں۔ تحریک انصاف کے پاس کوئی سیاسی حکمت عملی نہیں اور نہ ہی نظریہ دکھائی دیتا ہے۔

مئی دوہزارتیرہ کے عام انتخابات میں نواز لیگ اور پیپلزپارٹی کے بعد تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ مجموعی ووٹ حاصل کرنے والی جماعت ’پاکستان پیپلزپارٹی‘ تھی‘ جس کی قیادت آصف علی زرداری کے ہاتھ ہے لیکن ’پیپلزپارٹی‘ کا ووٹ بینک سکڑ رہا ہے جس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ 1977ء سے 2013ء تک کے سیاسی سفر میں پیپلزپارٹی کے ’’ووٹ بینک‘‘ میں نمایاں کمی آئی ہے۔ 1977ء میں پیپلزپارٹی کو ملک میں ڈالے گئے مجموعی ووٹوں کا 60 فیصد جبکہ 2013ء کے عام انتخابات میں 15فیصد حصہ ملا۔

اقتصادی منظرنامہ: پاکستان کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا لیکن ہو رہا ہے کہ ملک کا ’تجارتی خسارہ 35 ارب ڈالر‘ تک جا پہنچا ہے۔ اِسی طرح ’کرنٹ اکاونٹ (جاری اخراجات) کا خسارہ بھی تاریخ کی بلند ترین سطح یعنی 15 ارب ڈالر ہے۔ آمدن و اخراجات (بجٹ) کا خسارہ 2 کھرب روپے سے زیادہ جبکہ قومی قرض 25 کھرب روپے ہو چکا ہے۔ اِسی طرح قومی تاریخ میں 922 ارب روپے کا گردشی قرض بھی اپنی مثال آپ ہے۔ پاکستان کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی الگ سے تشویشناک امر ہے۔ اِس اقتصادی منظرنامے میں پانچ کردار قومی فیصلہ سازی کر رہے ہیں لیکن اِن سب کی مجموعی کارکردگی بھی پاکستان کو خسارے سے نکالنے میں کارگر ثابت نہیں ہو رہی ہے!

عالمی منظرنامہ: دنیا تیزی سے بدل رہی ہے۔ امریکہ کے عسکری اور جنگی عزائم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں جو چین اور روس کو نشانہ بنائے ہوئے ہیں۔ امریکہ چین کے ساتھ اقتصادی جنگ جبکہ روس کے ساتھ ایک نئی سرد جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔ روس امریکہ اور یورپ کے ممالک کو مشرق وسطی میں چیلنج دے رہا ہے اور چین امریکہ کے لئے جنوب و مشرقی ایشیاء میں دردسر کا باعث ہے۔ 

امریکہ کی سیاسی و عسکری قیادت اپنے قومی مفادات اور دنیا پر حاکمیت کے لئے ’یک سو اور پرعزم‘ دکھائی دیتی ہے جنہوں نے ’نئی دفاعی حکمت عملی‘ تشکیل دی ہے۔ امریکہ چین اور روس کا ہرمحاذ اور ہرممکنہ طریقوں سے راستہ روک رہا ہے اور اِس منظرنامے میں جہاں امریکہ اور روس ایک دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھ رہے ہیں ’عالمی سطح پر بحران‘ اُٹھ رہا ہے‘ جس کے اثرات سے نمٹنے اور خود کو آنے والے زیادہ کھٹن حالات سے محفوظ رکھنے کے لئے پاکستان نے خاطرخواہ تیاری نہیں کر رکھی! اگر یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ پاکستان کی کوئی خارجہ پالیسی ہی نہیں۔ ہمیں دوسروں کی طاقت اور ایک دوسرے کے نبردآزما ہونے سے کیا حاصل ہوگا جبکہ ہماری قیادت کمزور ہے اور عالمی طاقتوں کے درمیان پنجہ آزمائی سے اِس ناتوانی میں اضافہ متوقع ہے۔ 

(بشکریہ: دی نیوز۔ تحریر: ڈاکٹر فرخ سلیم۔ ترجمہ: شبیرحسین اِمام)

3 comments:

  1. The political scene: The PML-N, Pakistan’s largest political party by votes taken in 2013, has lost its ‘N’. The accountability court is getting closer to announcing its decision and rats have begun deserting the PML-N’s ship that they think is sinking.

    The PTI, the second largest political party by votes taken in 2013, is being led by Imran Khan, who seems to be a ‘faith traveller’. The PTI’s leader believes that destiny will make him the prime minister. The PTI has neither a political strategy, nor a narrative. The PPP, Pakistan’s third-largest political party by votes taken in 2013, is being led by Asif Ali Zardari who is a schemer-dreamer. Under Asif Ali Zardari, the PPP’s vote-bank has dropped from 60 percent of the votes polled in 1977 to 15 percent in 2013.

    ReplyDelete
  2. The economic scene: Never in our 70-year chequered economic history have we had a $35 billion trade deficit. Never in our 70-year chequered economic history have we had a $15 billion current account deficit. Never in our 70-year chequered economic history have we had a Rs2.2 trillion budgetary deficit. Never in our 70-year chequered economic history has our national debt hit Rs25 trillion. Never in our 70-year chequered economic history has our national debt hit Rs25 trillion. Never in our 70-year chequered economic history has the circular debt hit Rs922 billion. Our foreign exchange reserves are going down like ninepins and imports are going through the roof.

    Yes, there are at least five captains on the bridge of the ministry of finance. Yes, they have all been warned. Yes, they can clearly read the writing on the wall. And yet the captains of Pakistan’s economy are bent upon hitting the wall at full throttle. Imagine, the solution that the captains of our economy have come up with is an amnesty scheme which, if history is any guide, is bound to fail (even if the scheme succeeds it is not a solution to our problems).

    ReplyDelete
  3. The international scene: The world around is changing fast. The US military has now ‘put countering China and Russia at the centre of a new national defence strategy……the latest sign of shifting priorities after more than a decade and a half of focusing on the fight against Islamist militants’. The US is at war with China – a trade war. The US is at war with Russia – a new cold war. Russia is challenging the US in Europe and the Middle East. China is challenging the US in South and East Asia.

    The US has announced a new ‘National Defence Strategy’ under which ‘great power competition, not terrorism, is the primary focus’. Russia has annexed Ukraine’s Crimean peninsula. Russia has militarily intervened in Syria. China ‘has embarked on a far-reaching military modernization’. China has launched One-Belt-One-Road initiative, an ‘ambitious dream to dominate the world’.

    A global economic crisis is in the making. Pakistan is the least prepared. Yes, the elephants are in a state of war. Lo and behold, Pakistan has no foreign policy. Remember, ‘when elephants fight, it is the grass that suffers the most’. The US, Russia and China are in a state of war. Our leadership is weak, and the weak get hurt in conflicts between the powerful.

    ReplyDelete