Thursday, June 15, 2017

June2017: Zarf e Nigha Published by GHB Peshawar!

پشاور ۔۔۔ پریس ریلیز ۔۔۔15 جون 2017ء

زندہ قومیں اپنی تاریخ و ثقافت اُور اقدار کی محافظ ہوتی ہیں ’پشاور شناسی‘ نصاب کا حصہ قرار دیا جائے: محمد ضیاء الدین
رُوزنامہ آج ’پشاور کے مفادات‘ کا محافظ بن کر غیرجانبدارانہ صحافتی ذمہ داریوں اُور دِلی وابستگی کا حق اَدا کر رہا ہے
صحافی ’شبیر حسین اِمامؔ ‘ کے کالموں کا مجموعہ تغیرپذیر پشاور کے سیاسی‘ سماجی‘ تاریخی اور ثقافتی پہلوؤں سے متعلق ہیں

روزنامہ آج کے اِدارتی صفحات پر شائع ہونے والے پشاور سے متعلق کالموں کا مجموعہ ’گندھارا ہندکو بورڈ‘ نے کتابی شکل میں شائع کر دیا ہے۔ ’ژرف نگاہ‘ کے نام سے ’سال دوہزار بارہ‘ کے دوران تحریر کئے گئے کالموں میں پشاور کے تغیرپذیر سیاسی ‘ تاریخی‘ سماجی اور ثقافتی مسائل کو اُجاگر کیا گیا ہے۔ 

گندھارا ہندکو بورڈ کے جنرل سیکرٹری محمد ضیاء الدین نے ’حالات حاضرہ‘ پر مبنی اِن تحریروں کو ’پشاور شناسی‘ کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’زندہ قومیں اپنی تاریخ و ثقافت اُور اَقدار کی حفاظت اور اِس پر فخر کرتی ہیں۔‘‘ انہوں نے روزنامہ آج اور صحافی شبیر حسین اِمامؔ کی جانب سے ’پشاور‘ کی اہمیت اور یہاں کے برسرزمین حقائق کے بارے میں عوام الناس کو آگاہ کرنے کی کاوشوں کو فقیدالمثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’ضرورت اِس امر کی ہے کہ گندھارا تہذیب کے مرکز اور جنوب مشرق ایشیاء کے قدیم ترین‘ زندہ تاریخی شہر پشاور سے متعلق مضامین کو نصاب کا حصہ بنایا جائے۔‘‘چارسو تیس سے زائد صفحات پر مشتمل ’’ژرف نگاہ‘‘ میں مجموعی طور پر 165 موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے جو سال دوہزاربارہ کے دوران ادارتی صفحے پر شائع ہوئے۔ یاد رہے کہ ’’گندھارا ہندکو بورڈ‘‘ عرصہ 20برس سے خطے کی تاریخ و ثقافت اُجاگر کرنے کے لئے مختلف زبانوں میں علمی ادبی اور تحقیقی موضوعات پر کتابیں شائع کر رہا ہے‘ اور اِس سلسلے میں اب تک 150کتابیں شائع ہو چکی ہیں‘ جن میں قرآن مجید فرقان حمید کا ہندکو زبان میں ’منظوم ترجمہ‘ بھی شامل ہے‘ تاہم ’’ژرف نگاہ‘‘ صحافتی کالموں کا ایسا پہلا نثری مجموعہ ہے۔ 

گندھارا ہندکو بورڈ اس سے قبل اپنے بانی چیئرمین ڈاکٹر ظہور احمد اعوان کے کالموں کا منظوم ترجمہ بنام ’’منظوم فکر ظہور‘‘ شائع کر چکی ہے اور اُن کالموں کا انتخاب بھی ’روزنامہ آج‘ ہی کے ادارتی صفحات سے کیا گیا تھا۔ 

محمد ضیاء الدین نے ’گندھارا ہندکو بورڈ‘ کی خدمات کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’صوبائی حکومت نے ’ہندکو بورڈ‘ کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے اِسے ’گندھارا ہندکو اکیڈمی‘ جیسی اہم ذمہ داری سونپی ہے‘ جسے عرصہ 2 برس سے خوش اسلوبی کے ساتھ اَدا کیا جا رہا ہے۔‘‘ اُنہوں نے اِس اُمید کا اِظہار بھی کیا کہ ’’قلم قبیلے سے تعلق رکھنے والے دیگر صاحبان علم و فن بھی پشاور سے اپنی دلی و جذباتی وابستگی کے اظہار کی جانب متوجہ ہوں گے اور اپنا قیمتی وقت‘ وسائل اور صلاحیتیں پشاور کے بارے میں سوچنے اور سمجھنے کی ترغیب کے لئے وقف کر دیں گے۔‘‘ انہوں نے اِس اُمید کا بھی اظہار کیا کہ ’’پشاور شناسی‘ عام کرنے کے لئے انفرادی و اجتماعی سطح پر کوششیں متعارف کرانے میں ’ژرف نگاہ‘ نکتۂ آغاز اُور تحریک ثابت ہوگی۔‘‘ گندھارا ہندکو بورڈ کی ویب سائٹ سے ’’ژرف نگاہ‘‘ ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Title: Zarf e Nigha Published by Ghandhara Hindko Board (Academy) Peshawar

Collections of columns on Peshawar published.
Clipping of the Press Release from Daily Aaj Peshawar Page 2 of June 16, 2017 Friday

Page 2 of Daily Aaj Peshawar on June 16, 2017 Friday

No comments:

Post a Comment